جامعہ اشرفیہ مبارک پور کا سنگِ بنیاد رکھنے کے بعد تیسرے روز جب حضور مفتیِ اعظم ہند علامہ مصطفیٰ رضا قادری برکاتی نوری بریلوی علیہ الرحمہ واپس لوٹنے لگے تو علامہ ارشد القادری علیہ الرحمہ نے جامعہ کی طرف سے انھیں کچھ پیش کرنا چاہا۔ حضور مفتیِ اعظم ہند نے دریافت فرمایا :

"یہ کیا ہے؟" 

ان کے منہ سے جلدی میں نکل گیا:

" یہ کرایہ ہے۔" 

مفتی اعظم ہند نے فرمایا: "میں کرایہ کا مولوی نہیں ہوں۔" 


(تذکرہ محدث اعظم پاکستان/ص: ١٠٨)